اسے بھی کوئی مشغلہ چاہیے تھا
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
اسے بھی کوئی مشغلہ چاہیے تھا
ہمیں بھی کوئی دوسرا چاہیے تھا
ہمارے بدن میں تھی مٹی کی خوشبو
اور اس کو کوئی دیوتا چاہیے تھا
مصیبت تو یہ تھی کہ میرے علاوہ
اسے اور سب کچھ نیا چاہیے تھا
ہر آرام گھر میں میسر تھا لیکن
بدن کو تھکن کا نشہ چاہیے تھا
ذرا سی لگن اور خدا کا بھروسہ
بس اس کے سوا ہم کو کیا چاہیے تھا
ہمیں بھی کوئی دوسرا چاہیے تھا
ہمارے بدن میں تھی مٹی کی خوشبو
اور اس کو کوئی دیوتا چاہیے تھا
مصیبت تو یہ تھی کہ میرے علاوہ
اسے اور سب کچھ نیا چاہیے تھا
ہر آرام گھر میں میسر تھا لیکن
بدن کو تھکن کا نشہ چاہیے تھا
ذرا سی لگن اور خدا کا بھروسہ
بس اس کے سوا ہم کو کیا چاہیے تھا
14177 viewsghazal • Urdu