اسے خبر بھی نہیں گرد ماہ و سال ہوں میں
By salim-saleemFebruary 28, 2024
اسے خبر بھی نہیں گرد ماہ و سال ہوں میں
بدن کا بوجھ اٹھاتے ہوئے نڈھال ہوں میں
یہ میرا زخم کہ میں بھی وجود رکھتا ہوں
خود اپنے زخم کی سوزش کا اندمال ہوں میں
گزر رہے ہیں سبھی روندتے ہوئے مجھ کو
تری گلی میں کوئی نقش پائمال ہوں میں
جواب بوسہ نے پیچیدہ کر دیا ہے مگر
ترے لبوں کے لئے سہل سا سوال ہوں میں
بدن کا بوجھ اٹھاتے ہوئے نڈھال ہوں میں
یہ میرا زخم کہ میں بھی وجود رکھتا ہوں
خود اپنے زخم کی سوزش کا اندمال ہوں میں
گزر رہے ہیں سبھی روندتے ہوئے مجھ کو
تری گلی میں کوئی نقش پائمال ہوں میں
جواب بوسہ نے پیچیدہ کر دیا ہے مگر
ترے لبوں کے لئے سہل سا سوال ہوں میں
51897 viewsghazal • Urdu