وصال یار میں ہیں سرخوشاں گلاب کے پھول
By aftab-ranjhaMay 22, 2024
وصال یار میں ہیں سرخوشاں گلاب کے پھول
امڈ پڑے ہیں یہاں سے وہاں گلاب کے پھول
شراب جگنو ہوا تتلیاں گلاب کے پھول
سبھی فریفتہ دل عاشقاں گلاب کے پھول
لرز رہے ہیں شفق پر محبتوں کے خمار
بکھر رہے ہیں سر بے کراں گلاب کے پھول
دیار یار میں کھلنے لگے بہار کے رنگ
خیال یار میں نکہت فشاں گلاب کے پھول
رکھے ہیں کانٹے بھی ہم نے عزیز تر لیکن
خدا کرے کہ نہ ہوں بد گماں گلاب کے پھول
چمن میں ڈالیاں لبریز ہیں امنگوں سے
کہیں پہ سوکھ گئے بے نشاں گلاب کے پھول
روش روش میں اتر آئے ہیں مثال بہشت
سنبھل رہے ہیں لیے ٹہنیاں گلاب کے پھول
فرشتے ڈھونڈتے رہتے ہیں آسمانوں میں
فلک سے آئیں زمیں پر یہاں گلاب کے پھول
کہاں کہاں نہ اٹھے ہیں شباب کے فتنے
رقم کریں وہ نئی داستاں گلاب کے پھول
بھری ہوئی ہیں بہاروں کی جھولیاں برہمؔ
مری لحد پہ گریں مہرباں گلاب کے پھول
امڈ پڑے ہیں یہاں سے وہاں گلاب کے پھول
شراب جگنو ہوا تتلیاں گلاب کے پھول
سبھی فریفتہ دل عاشقاں گلاب کے پھول
لرز رہے ہیں شفق پر محبتوں کے خمار
بکھر رہے ہیں سر بے کراں گلاب کے پھول
دیار یار میں کھلنے لگے بہار کے رنگ
خیال یار میں نکہت فشاں گلاب کے پھول
رکھے ہیں کانٹے بھی ہم نے عزیز تر لیکن
خدا کرے کہ نہ ہوں بد گماں گلاب کے پھول
چمن میں ڈالیاں لبریز ہیں امنگوں سے
کہیں پہ سوکھ گئے بے نشاں گلاب کے پھول
روش روش میں اتر آئے ہیں مثال بہشت
سنبھل رہے ہیں لیے ٹہنیاں گلاب کے پھول
فرشتے ڈھونڈتے رہتے ہیں آسمانوں میں
فلک سے آئیں زمیں پر یہاں گلاب کے پھول
کہاں کہاں نہ اٹھے ہیں شباب کے فتنے
رقم کریں وہ نئی داستاں گلاب کے پھول
بھری ہوئی ہیں بہاروں کی جھولیاں برہمؔ
مری لحد پہ گریں مہرباں گلاب کے پھول
25686 viewsghazal • Urdu