وہ بزم کہاں اور یہ دریوزہ گری

By aadil-aseer-dehlviJanuary 1, 2025
وہ بزم کہاں اور یہ دریوزہ گری
لے جائے گی مجھ کو مری آشفتہ سری
دیوانے نے تاویل کوئی پیش نہ کی
ہونے کو تو الزام سے ہو جاتا بری


اک دیو نے قصے میں ڈرایا تھا مجھے
پھر رات کو سپنے میں چلی آئی پری
پتھر کو بھی دیکھا تو چمک پھوٹ پڑی
سیکھی ہے کہاں تو نے یہ آئینہ گری


اے خلوتئ حسن کبھی پردہ اٹھا
اے عشق جنوں خیز کبھی پردہ دری
بے تاب ہے دنیا مرے نغموں کے لیے
سنتا نہیں فریاد یہاں تو ہی مری


61028 viewsghazalUrdu