وہ بھی ماہر تھا بہت بات کو الجھانے میں

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
وہ بھی ماہر تھا بہت بات کو الجھانے میں
ہم بھی ڈرتے تھے کسی ایک طرف جانے میں
تیز رفتاری میں رکھا نہیں سانسوں کا حساب
عمر کو بھول گئے وقت کو چمکانے میں


اک سفر اور طرح کا ابھی کرنا ہے ہمیں
آپ سے آپ کی تصویر تلک جانے میں
خوب ترکیب نکالی تھی نہ پینے کی مگر
جام ٹوٹا ہی نہیں جام سے ٹکرانے میں


شکر یہ ہے کہ ملاقات زیادہ نہ چلی
وقت کٹتا ہی نہ تھا وقت کو دہرانے میں
بھولنے میں تو اسے دیر زیادہ نہ لگی
غم گساروں نے بہت وقت لیا جانے میں


ہیں تو نادان مگر اتنے بھی نادان نہیں
بات بنتی ہو تو آ جاتے ہیں بہکانے میں
کیا غم دہر کوئی یاد اگر زندہ ہو
کیا شب ہجر اگر دھوپ ہو پیمانے میں


کیا کریں کیفیتٔ بے خبری کا شارقؔ
یار انجان ہوئے جاتے ہیں انجانے میں
61869 viewsghazalUrdu