وہ بولا خوش ہے بہت مجھ سے دور جاتے ہوئے
By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
وہ بولا خوش ہے بہت مجھ سے دور جاتے ہوئے
جھجھک رہا تھا مگر کیوں نظر ملاتے ہوئے
دیے کی لو کی تپش میں نے دل پہ کی محسوس
گزشتہ رات ترے سارے خط جلاتے ہوئے
میں مسکرانے لگا موت کی سزا سن کر
سسک کے رونے لگا وہ سزا سناتے ہوئے
وہ آنے والا نہ آیا اگر تو کیا ہوگا
یہ سوچتا ہوں میں دیوار و در سجاتے ہوئے
جھٹک کے توڑ دیں پیروں کی ساری زنجیریں
پلٹ کے دیکھا نہیں گھر کو گھر سے جاتے ہوئے
وہ پل جدائی کا کچھ اتنا جان لیوا تھا
میں خود بھی رونے لگا اس کو چپ کراتے ہوئے
قفس میں رہتے تھے ہم ساتھ اتنا مل جل کر
بہت اداس ہوا میں رہائی پاتے ہوئے
کمالؔ اتنا اسے خوف ہے تعاقب کا
قدم بڑھاتا ہے نقش قدم مٹاتے ہوئے
جھجھک رہا تھا مگر کیوں نظر ملاتے ہوئے
دیے کی لو کی تپش میں نے دل پہ کی محسوس
گزشتہ رات ترے سارے خط جلاتے ہوئے
میں مسکرانے لگا موت کی سزا سن کر
سسک کے رونے لگا وہ سزا سناتے ہوئے
وہ آنے والا نہ آیا اگر تو کیا ہوگا
یہ سوچتا ہوں میں دیوار و در سجاتے ہوئے
جھٹک کے توڑ دیں پیروں کی ساری زنجیریں
پلٹ کے دیکھا نہیں گھر کو گھر سے جاتے ہوئے
وہ پل جدائی کا کچھ اتنا جان لیوا تھا
میں خود بھی رونے لگا اس کو چپ کراتے ہوئے
قفس میں رہتے تھے ہم ساتھ اتنا مل جل کر
بہت اداس ہوا میں رہائی پاتے ہوئے
کمالؔ اتنا اسے خوف ہے تعاقب کا
قدم بڑھاتا ہے نقش قدم مٹاتے ہوئے
28644 viewsghazal • Urdu