وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا

By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا
دیکھا پلک جھپک کے تو منظر ہی اور تھا
تیرے بغیر جس میں گزاری تھی ساری عمر
تجھ سے جب آئے مل کے تو وہ گھر ہی اور تھا


سنتا وہ کیا کہ خوف بظاہر تھا بے سبب
کہتا میں اس سے کیا کہ مجھے ڈر ہی اور تھا
جاتی کہاں پہ بچ کے ہوائے چراغ گیر
مجھ جیسا ایک میرے برابر ہی اور تھا


کیا ہوتے ہم کلام بھلا ساحل و چراغ
وہ شب ہی اور تھی وہ سمندر ہی اور تھا
18259 viewsghazalUrdu