وہ حسن جس کو دیکھ کے کچھ بھی کہا نہ جائے
By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
وہ حسن جس کو دیکھ کے کچھ بھی کہا نہ جائے
دل کی لگی اسی سے کہے بن رہا نہ جائے
کیا جانے کب سے دل میں ہے اپنے بسا ہوا
ایسا نگر کہ جس میں کوئی راستہ نہ جائے
دامن رفو کرو کہ بہت تیز ہے ہوا
دل کا چراغ پھر کوئی آ کر بجھا نہ جائے
نازک بہت ہے رشتۂ دل تیز مت چلو
دیکھو تمہارے ہاتھ سے یہ سلسلہ نہ جائے
ہے کوئی کھیل جان گنوانے کا حوصلہ
خیر اب جو آ گیا ہے تو یہ مرحلہ نہ جائے
اک وہ بھی ہیں کہ غیر کا بنتے ہیں جو کفن
اک ہم کہ اپنا چاک گریباں سیا نہ جائے
دل کی لگی اسی سے کہے بن رہا نہ جائے
کیا جانے کب سے دل میں ہے اپنے بسا ہوا
ایسا نگر کہ جس میں کوئی راستہ نہ جائے
دامن رفو کرو کہ بہت تیز ہے ہوا
دل کا چراغ پھر کوئی آ کر بجھا نہ جائے
نازک بہت ہے رشتۂ دل تیز مت چلو
دیکھو تمہارے ہاتھ سے یہ سلسلہ نہ جائے
ہے کوئی کھیل جان گنوانے کا حوصلہ
خیر اب جو آ گیا ہے تو یہ مرحلہ نہ جائے
اک وہ بھی ہیں کہ غیر کا بنتے ہیں جو کفن
اک ہم کہ اپنا چاک گریباں سیا نہ جائے
31049 viewsghazal • Urdu