وہ لاکھ پوچھے اگر تجھ سے خیریت میری

By mustafa-jameelMay 23, 2021
وہ لاکھ پوچھے اگر تجھ سے خیریت میری
نہ کہنا اس سے صبا تو یہ کیفیت میری
میں ایک لمحہ ہوں گزرے ہوئے زمانے کا
تمہیں خبر ہی نہیں کیا ہے اہمیت میری


میں ڈوبا رہتا ہوں فکر سخن کے دریا میں
کوئی تو دیکھے ذرا آ کے محویت میری
تمہارے پیار نے مشہور کر دیا ورنہ
میں اک غریب بھلا کیا ہے حیثیت میری


پئے ہیں شکر ادا کرکے صبر کے ساغر
ہوئی ہے سایۂ صابر میں تربیت میری
میں اپنی ماں کے قدم چوم کر نکلتا ہوں
اسی لئے تو چمکتی ہے شخصیت میری


ضرور مجھ میں چھپا ہے جمیلؔ وہ آ کر
بنی ہے رشک کے قابل جو شخصیت میری
48937 viewsghazalUrdu