وہ صبح وصل کر کے پریشان بھی گیا
By jamal-ehsaniFebruary 26, 2024
وہ صبح وصل کر کے پریشان بھی گیا
لیکن ردائے وعدۂ شب تان بھی گیا
اک بار میں سفارش اشک و دعا کے بعد
اس انجمن میں بے سر و سامان بھی گیا
رخصت ہوا ہے دل سے تمہارا خیال بھی
اس گھر سے آج آخری میہمان بھی گیا
ایسا کہاں وہ ماننے والا تھا میری بات
بادل امڈ کے آئے ہیں تو مان بھی گیا
بہکا رہا ہے کون مجھے یوں ترے خلاف
اک مرتبہ خود اپنی طرف دھیان بھی گیا
کیا کر سکے گا شہر کہ مرنے سے پیشتر
گر اپنے قاتلوں کو میں پہچان بھی گیا
دشمن کے دل میں اب بھی ہے دہشت مری جمالؔ
ہر چند میرے ہاتھ سے میدان بھی گیا
لیکن ردائے وعدۂ شب تان بھی گیا
اک بار میں سفارش اشک و دعا کے بعد
اس انجمن میں بے سر و سامان بھی گیا
رخصت ہوا ہے دل سے تمہارا خیال بھی
اس گھر سے آج آخری میہمان بھی گیا
ایسا کہاں وہ ماننے والا تھا میری بات
بادل امڈ کے آئے ہیں تو مان بھی گیا
بہکا رہا ہے کون مجھے یوں ترے خلاف
اک مرتبہ خود اپنی طرف دھیان بھی گیا
کیا کر سکے گا شہر کہ مرنے سے پیشتر
گر اپنے قاتلوں کو میں پہچان بھی گیا
دشمن کے دل میں اب بھی ہے دہشت مری جمالؔ
ہر چند میرے ہاتھ سے میدان بھی گیا
46208 viewsghazal • Urdu