وہ یار ہم سے خفا ہے تو ہو ہوا سو ہوا
By nayan-sukhNovember 11, 2020
وہ یار ہم سے خفا ہے تو ہو ہوا سو ہوا
پھر اس کا قصہ ہی کیا جانے دو ہوا سو ہوا
اگر رقیب شرارت سے باز نہیں آتا
بلا سے اپنی کنویں میں پڑو ہوا سو ہوا
ہر اک بات میں تم کیوں الجھتے ہو یارو
دیکھو یہ مفت گدھے مت چڑھو ہوا سو ہوا
یہ سارا قضیہ تو ہم سے ہے اس سے تم کو کیا
تم اپنے ایک طرف ہو رو ہوا سو ہوا
ہم اپنا آپ ہی کر لیں گے انفعال اس سے
ہمارے بیچ کوئی مت پڑو ہوا سو ہوا
یہ سب لڑانے کی باتیں ہیں تم جو کرتے ہو
ذرا تو خیر کا کلمہ کہو ہوا سو ہوا
ہمیں تو یار سوا اپنے تئیں کرے کام
برا کسی کو لگے تو لگو ہوا سو ہوا
رنگا ہے اب تو زمانے نے رنگ
یہ لال زرد دکھائی کرو ہوا سو ہوا
گراں ہوں سے تری نینؔ پیش نہیں جاتی
تو پھیر بے ہودہ کیوں بکتے ہو ہوا سو ہوا
پھر اس کا قصہ ہی کیا جانے دو ہوا سو ہوا
اگر رقیب شرارت سے باز نہیں آتا
بلا سے اپنی کنویں میں پڑو ہوا سو ہوا
ہر اک بات میں تم کیوں الجھتے ہو یارو
دیکھو یہ مفت گدھے مت چڑھو ہوا سو ہوا
یہ سارا قضیہ تو ہم سے ہے اس سے تم کو کیا
تم اپنے ایک طرف ہو رو ہوا سو ہوا
ہم اپنا آپ ہی کر لیں گے انفعال اس سے
ہمارے بیچ کوئی مت پڑو ہوا سو ہوا
یہ سب لڑانے کی باتیں ہیں تم جو کرتے ہو
ذرا تو خیر کا کلمہ کہو ہوا سو ہوا
ہمیں تو یار سوا اپنے تئیں کرے کام
برا کسی کو لگے تو لگو ہوا سو ہوا
رنگا ہے اب تو زمانے نے رنگ
یہ لال زرد دکھائی کرو ہوا سو ہوا
گراں ہوں سے تری نینؔ پیش نہیں جاتی
تو پھیر بے ہودہ کیوں بکتے ہو ہوا سو ہوا
29841 viewsghazal • Urdu