یاد میں ان کی مری آنکھ سے برسات ہوئی
By abdullah-minhaj-khanAugust 28, 2024
یاد میں ان کی مری آنکھ سے برسات ہوئی
ایک ہی لمحہ میں دو بار یہ سوغات ہوئی
عشق ظاہر کروں میں اس سے تو کس طرح کروں
بس یہی سوچ کے شرمندہ مری ذات ہوئی
دن تو یاروں میں گزر ہی گیا جیسے تیسے
درد کچھ اور بڑھا ہجر میں جب رات ہوئی
شب سنہری ہوئی غم میرے خوشی میں بدلے
حسن جاناں سے مری جب بھی ملاقات ہوئی
دونوں اک ترک تعلق کی سزا یہ پائے
اس کی ڈولی نہ اٹھی میری نہ بارات ہوئی
پھوٹ کر رونے لگا دیکھ کے وہ میری طرف
آخری وقت میں جب اس سے مری بات ہوئی
جذبۂ عشق نے منہاجؔ یوں دم توڑ دیا
ذہن کو جیت ہوئی دل کو مگر مات ہوئی
ایک ہی لمحہ میں دو بار یہ سوغات ہوئی
عشق ظاہر کروں میں اس سے تو کس طرح کروں
بس یہی سوچ کے شرمندہ مری ذات ہوئی
دن تو یاروں میں گزر ہی گیا جیسے تیسے
درد کچھ اور بڑھا ہجر میں جب رات ہوئی
شب سنہری ہوئی غم میرے خوشی میں بدلے
حسن جاناں سے مری جب بھی ملاقات ہوئی
دونوں اک ترک تعلق کی سزا یہ پائے
اس کی ڈولی نہ اٹھی میری نہ بارات ہوئی
پھوٹ کر رونے لگا دیکھ کے وہ میری طرف
آخری وقت میں جب اس سے مری بات ہوئی
جذبۂ عشق نے منہاجؔ یوں دم توڑ دیا
ذہن کو جیت ہوئی دل کو مگر مات ہوئی
41102 viewsghazal • Urdu