یہ اہل خرد دیر و حرم دیکھ رہے ہیں
By mast-hafiz-rahmaniFebruary 27, 2024
یہ اہل خرد دیر و حرم دیکھ رہے ہیں
جو سب نے نہ دیکھا ہے وہ ہم دیکھ رہے ہیں
ہم گیسوئے حالات میں خم دیکھ رہے ہیں
تقدیر میں جو کچھ ہے رقم دیکھ رہے ہیں
غم یہ تو نہیں ہے ہمیں غم گھیرے ہوئے ہیں
غم یہ ہے کہ ہر آنکھ کو نم دیکھ رہے ہیں
تاریک مکانوں کو ضیا ہم سے ملی ہے
اب تجھ کو پریشاں شب غم دیکھ رہے ہیں
حل تو انہیں کرنے ہیں یہ اردو کے مسائل
جملوں میں مرے کتنا ہے دم دیکھ رہے ہیں
جس ہاتھ کو لکھنے کا سلیقہ نہیں آیا
اس ہاتھ میں سونے کی قلم دیکھ رہے ہیں
حاصل ہے ہمیں مستؔ یہ معراج محبت
ہر وقت تصور میں حرم دیکھ رہے ہیں
جو سب نے نہ دیکھا ہے وہ ہم دیکھ رہے ہیں
ہم گیسوئے حالات میں خم دیکھ رہے ہیں
تقدیر میں جو کچھ ہے رقم دیکھ رہے ہیں
غم یہ تو نہیں ہے ہمیں غم گھیرے ہوئے ہیں
غم یہ ہے کہ ہر آنکھ کو نم دیکھ رہے ہیں
تاریک مکانوں کو ضیا ہم سے ملی ہے
اب تجھ کو پریشاں شب غم دیکھ رہے ہیں
حل تو انہیں کرنے ہیں یہ اردو کے مسائل
جملوں میں مرے کتنا ہے دم دیکھ رہے ہیں
جس ہاتھ کو لکھنے کا سلیقہ نہیں آیا
اس ہاتھ میں سونے کی قلم دیکھ رہے ہیں
حاصل ہے ہمیں مستؔ یہ معراج محبت
ہر وقت تصور میں حرم دیکھ رہے ہیں
10838 viewsghazal • Urdu