یہ کیسا شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے
By rizwan-aliFebruary 28, 2024
یہ کیسا شہر کا منظر دکھائی دیتا ہے
ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے
یہ کس گناہ کی پاداش پا رہے ہیں ہم
جو گردشوں میں مقدر دکھائی دیتا ہے
کسی نے پیار سے کر لی ہے گفتگو شاید
جو اس کا چہرہ منور دکھائی دیتا ہے
کبھی شراب کو بھی جو حرام کہتا تھا
اب اس کے ہاتھ میں ساغر دکھائی دیتا ہے
وفا کا عہد نبھانے کی کیا قسم کھائی
وہ چہرہ آج گل تر دکھائی دیتا ہے
ڈبا سکا نہ مرے آج یہ سفینے کو
تو بے قرار سمندر دکھائی دیتا ہے
اداسیوں کو یہاں کون رکھ گیا رضوانؔ
فسردہ اب جو ہر اک گھر دکھائی دیتا ہے
ہر ایک ہاتھ میں پتھر دکھائی دیتا ہے
یہ کس گناہ کی پاداش پا رہے ہیں ہم
جو گردشوں میں مقدر دکھائی دیتا ہے
کسی نے پیار سے کر لی ہے گفتگو شاید
جو اس کا چہرہ منور دکھائی دیتا ہے
کبھی شراب کو بھی جو حرام کہتا تھا
اب اس کے ہاتھ میں ساغر دکھائی دیتا ہے
وفا کا عہد نبھانے کی کیا قسم کھائی
وہ چہرہ آج گل تر دکھائی دیتا ہے
ڈبا سکا نہ مرے آج یہ سفینے کو
تو بے قرار سمندر دکھائی دیتا ہے
اداسیوں کو یہاں کون رکھ گیا رضوانؔ
فسردہ اب جو ہر اک گھر دکھائی دیتا ہے
95701 viewsghazal • Urdu