راہ میں جو بھی رکاوٹ ہو ہٹا دینا ہے
By iqbal-azeemFebruary 26, 2024
راہ میں جو بھی رکاوٹ ہو ہٹا دینا ہے
لاکھ اونچی سہی دیوار گرا دینا ہے
ہم پہ اس عہد کا جو قرض چلا آتا ہے
اب کے جیسے بھی ہو وہ قرض چکا دینا ہے
اپنی غیرت پہ بہت ظلم کیے ہیں ہم نے
خود کو اب اپنے ہی ہاتھوں سے سزا دینا ہے
تاکہ پسپائی کا امکان ہی باقی نہ رہے
ایک بار اور سفینوں کو جلا دینا ہے
ہم ابھی چپ ہیں مگر روز حساب آنے دو
ہم کو معلوم ہے کیا لینا ہے کیا دینا ہے
باد صرصر سے کوئی اور توقع بے سود
اس کی فطرت تو چراغوں کو بجھا دینا ہے
اب توقف کی ضرورت ہے نہ خوش فہمی کی
فتنۂ جبر کو بر وقت دبا دینا ہے
ہم نے سیکھا ہے اذان سحری سے یہ اصول
لوگ خوابیدہ سہی ہم کو صدا دینا ہے
ہم کو حالات نے مجبور کیا ہے ورنہ
ہم فقیروں کا تو معمول دعا دینا ہے
لاکھ اونچی سہی دیوار گرا دینا ہے
ہم پہ اس عہد کا جو قرض چلا آتا ہے
اب کے جیسے بھی ہو وہ قرض چکا دینا ہے
اپنی غیرت پہ بہت ظلم کیے ہیں ہم نے
خود کو اب اپنے ہی ہاتھوں سے سزا دینا ہے
تاکہ پسپائی کا امکان ہی باقی نہ رہے
ایک بار اور سفینوں کو جلا دینا ہے
ہم ابھی چپ ہیں مگر روز حساب آنے دو
ہم کو معلوم ہے کیا لینا ہے کیا دینا ہے
باد صرصر سے کوئی اور توقع بے سود
اس کی فطرت تو چراغوں کو بجھا دینا ہے
اب توقف کی ضرورت ہے نہ خوش فہمی کی
فتنۂ جبر کو بر وقت دبا دینا ہے
ہم نے سیکھا ہے اذان سحری سے یہ اصول
لوگ خوابیدہ سہی ہم کو صدا دینا ہے
ہم کو حالات نے مجبور کیا ہے ورنہ
ہم فقیروں کا تو معمول دعا دینا ہے
35049 viewsghazal • Urdu