یوں بھی چھپتا ہے بھلا وجد میں آیا ہوا رنگ

By mubashshir-saeedFebruary 27, 2024
یوں بھی چھپتا ہے بھلا وجد میں آیا ہوا رنگ
سب کو دکھنے لگا احساس پہ چھایا ہوا رنگ
قیمتی شے کی طرح میں نے سنبھالا ہوا ہے
تیری پوشاک کے رنگوں سے چرایا ہوا رنگ


یعنی پھر میرے مقدر میں وہ ساعت آئی
پہنا ہے یار نے اب میرا بتایا ہوا رنگ
رقص کرتی ہوئی بل کھاتی ہوئی ڈالی پر
آنکھ نے دیکھا ہے شبنم میں نہایا ہوا رنگ


سرمئی شام ڈھلی باغ میں خوشبو اتری
یاد آیا تری قربت کا بھلایا ہوا رنگ
زرد لمحوں میں اگر لفظ خموشی اوڑھیں
حال کہتا ہے مری آنکھ میں آیا ہوا رنگ


اتنی توقیر جو میری ہے زمانے میں سعیدؔ
رنگ ہے مجھ پہ یہ مرشد کا چڑھایا ہوا رنگ
98875 viewsghazalUrdu