یوں بھی کمال کیجیے اک گھر بنائیے

By adnan-asarJanuary 18, 2025
یوں بھی کمال کیجیے اک گھر بنائیے
دیوار و در کی قید سے باہر بنائیے
اب وہ چلا گیا ہے تو دن رات بیٹھ کر
اس کی مثال کا کوئی پیکر بنائیے


ایسا بھی کچھ تو ہو کہ جو دل کو لبھا سکے
آنکھیں جو چاہتی ہیں وہ منظر بنائیے
پھر ہاتھ بھی نہ آئے گی یہ مختصر حیات
جتنا بھی ہو سکے اسے بہتر بنائیے


وہ مل نہیں رہا ہمیں کوشش کے باوجود
کس طرح خود کو زیست کا خوگر بنائیے
جو شے بھی آپ سے کبھی بنتی نہیں اثرؔ
خواب و خیال میں اسے اکثر بنائیے


74824 viewsghazalUrdu