زہے نصیب کہ امکان زیست اب تک ہے
By abu-hurrairah-abbasiSeptember 2, 2024
زہے نصیب کہ امکان زیست اب تک ہے
تمہارا ہجر ہی عنوان زیست اب تک ہے
کسے پڑی ہے جو آ کر سنے کہانی مری
مرے وجود پہ بہتان زیست اب تک ہے
بہت ہی دیدنی منظر تھا میری وحشت کا
تبھی سے چاک گریبان زیست اب تک ہے
محبتوں میں ازل سے سبھی نے غم ہی سہا
محبتوں میں تو نقصان زیست اب تک ہے
نکالا جس کو بغاوت پہ تھا قبیلے نے
نہیں مرا وہ تو مہمان زیست اب تک ہے
کہاں ملیں گے سنواریں گے ایک دوجے کو
تری طلب مجھے دوران زیست اب تک ہے
ابھی قلم بھی ہے باقی مرے یہ مصرعے بھی
مری تو کٹیا میں سامان زیست اب تک ہے
کبھی بھی یاد مصیبت میں غیر کو نہ کیا
مرا خدا ہی نگہبان زیست اب تک ہے
تمہارا ہجر ہی عنوان زیست اب تک ہے
کسے پڑی ہے جو آ کر سنے کہانی مری
مرے وجود پہ بہتان زیست اب تک ہے
بہت ہی دیدنی منظر تھا میری وحشت کا
تبھی سے چاک گریبان زیست اب تک ہے
محبتوں میں ازل سے سبھی نے غم ہی سہا
محبتوں میں تو نقصان زیست اب تک ہے
نکالا جس کو بغاوت پہ تھا قبیلے نے
نہیں مرا وہ تو مہمان زیست اب تک ہے
کہاں ملیں گے سنواریں گے ایک دوجے کو
تری طلب مجھے دوران زیست اب تک ہے
ابھی قلم بھی ہے باقی مرے یہ مصرعے بھی
مری تو کٹیا میں سامان زیست اب تک ہے
کبھی بھی یاد مصیبت میں غیر کو نہ کیا
مرا خدا ہی نگہبان زیست اب تک ہے
14707 viewsghazal • Urdu