ذرا سے نور پر اترا رہے ہیں
By sapna-jainFebruary 29, 2024
ذرا سے نور پر اترا رہے ہیں
یہ جگنو چاند سے ٹکرا رہے ہیں
وہ جس کی آنکھ سے ڈرتے تھے بچے
اسی کو آنکھ اب دکھلا رہے ہیں
بنیں گے وہ نوالہ دھوپ کا اب
شجر پھل دار جو کٹوا رہے ہیں
رہا تا عمر جو بن کر مسیحا
اسے سولی پہ سب لٹکا رہے ہیں
بہت دل کش ہے یہ دنیا مگر ہم
تری خاطر اسے ٹھکرا رہے ہیں
یہ جگنو چاند سے ٹکرا رہے ہیں
وہ جس کی آنکھ سے ڈرتے تھے بچے
اسی کو آنکھ اب دکھلا رہے ہیں
بنیں گے وہ نوالہ دھوپ کا اب
شجر پھل دار جو کٹوا رہے ہیں
رہا تا عمر جو بن کر مسیحا
اسے سولی پہ سب لٹکا رہے ہیں
بہت دل کش ہے یہ دنیا مگر ہم
تری خاطر اسے ٹھکرا رہے ہیں
53438 viewsghazal • Urdu