ذرا سی بات پر گھبرانے والے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ذرا سی بات پر گھبرانے والے
عجب ہم کو ملے سمجھانے والے
ہمیں تو رات بھر کو چاہئیں لوگ
کہاں ہیں بات کو الجھانے والے
زمانہ سے نہیں آئے وہ طوفاں
ہمیں صحراؤں تک پھیلانے والے
یہی تو اصل مجرم ہیں تمہارے
تمہیں مجرم نہیں ٹھہرانے والے
مگر یہ بول میٹھے ہی رہیں گے
بدل جائیں گے ان کو گانے والے
عجب ہم کو ملے سمجھانے والے
ہمیں تو رات بھر کو چاہئیں لوگ
کہاں ہیں بات کو الجھانے والے
زمانہ سے نہیں آئے وہ طوفاں
ہمیں صحراؤں تک پھیلانے والے
یہی تو اصل مجرم ہیں تمہارے
تمہیں مجرم نہیں ٹھہرانے والے
مگر یہ بول میٹھے ہی رہیں گے
بدل جائیں گے ان کو گانے والے
70387 viewsghazal • Urdu