ذرے ذرے میں نہاں ایک نگیں تھا پہلے

By ali-tasifJune 3, 2024
ذرے ذرے میں نہاں ایک نگیں تھا پہلے
لیکن اس دشت میں دل اور کہیں تھا پہلے
آسماں مجھ کو کہاں صرف کیے جاتا ہے
مجھ کو اس بات کا احساس نہیں تھا پہلے


وقت خود اس کو فقیری کی طرف لے آیا
جو فقیروں پہ بہت چیں بہ جبیں تھا پہلے
کوچۂ جوش و جنوں دیکھ کے دل ڈوب گیا
ان مکانوں میں بہت شور مکیں تھا پہلے


آپ زحمت کش امید کہاں ہوتے تھے
ورنہ ہر بات کا امکان یہیں تھا پہلے
ایسا ماؤف کیا ٹوٹے ارادوں نے مجھے
جو گماں آج گزرتا ہے یقیں تھا پہلے


ہر گل نو کی ادا یاد دلا جاتی ہے
ہو بہ ہو میں بھی کبھی ناز بہ ایں تھا پہلے
طشت از بام کیے کار سخن دانی نے
ورنہ دل کتنے ہی رازوں کا امیں تھا پہلے


گنجلک نقطۂ سادہ کو بنایا تاسفؔ
ایسا مشکل بھی کہاں دین مبیں تھا پہلے
46471 viewsghazalUrdu