بھائی

By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
پچھلی رات کو نیند نہ آئی
میں نے اک تصویر بنائی
اس تصویر نے مجھ سے پوچھا
کون ہو تم اے میرے بھائی


میں بولا اک قیدی ہوں میں
جس کی قسمت ہے تنہائی
اندھے کنویں میں ڈال کے اک دن
رخصت ہو گئے میرے بھائی


اس دن سے سب بھول گیا میں
کیا نیچائی کیا اونچائی
کیسا اندھیرا کیسا اجالا
کیسی آنکھیں کیا بینائی


کیسے پہاڑ اور کیسے جنگل
کیسی وادی کیسی ترائی
کتنی اونچی ہوگی چوٹی
کیسی ہوتی ہے گہرائی


کیسے ہنستے ابلتے چشمے
کیسی دریا کی لمبائی
کیسی ہوتی ہیں دیواریں
کیسی ہوتی ہے انگنائی


کیسے دن اور کیسی راتیں
کیسے پربت کیسی رائی
کیسے شہر اور کیسی گلیاں
کیسے بجتی ہے شہنائی


اب کچھ یاد نہیں آتا ہے
کیا اپنی ہے کیا ہے پرائی
تب تصویر یہ مجھ سے بولی
میرے بھائی میرے بھائی


پورب پچھم اتر دکھن
کچھ دیتا ہے تم کو دکھائی
میں کیا کہتا کچھ نہ بولا
دور کی اک آواز سی آئی


بھائی بھائی بھائی بھائی
57479 viewsnazmUrdu