دیوالی
By abdul-qayyum-zaki-aurangabadiNovember 6, 2024
دیے چاروں طرف ہر جا فروزاں دیکھتا ہوں میں
نظر پڑتی ہے جس پر بھی درخشاں دیکھتا ہوں میں
فضاؤں میں خوشی کا رقص عریاں دیکھتا ہوں میں
وطن کو اس گھڑی فرحت بداماں دیکھتا ہوں میں
علاج تنگیٔ دامان یاراں چاہتا ہوں میں
نفاق کفر و ایماں کو گریزاں چاہتا ہوں میں
منور سینہ ہو جائے فروغ شمع الفت سے
دل اہل وطن کو بھی فروزاں چاہتا ہوں میں
اندھیرا گھر میں ہو باہر اجالا ہو تو کیا حاصل
وطن والو دلوں میں بھی اجالا چاہتا ہوں میں
نظر پڑتی ہے جس پر بھی درخشاں دیکھتا ہوں میں
فضاؤں میں خوشی کا رقص عریاں دیکھتا ہوں میں
وطن کو اس گھڑی فرحت بداماں دیکھتا ہوں میں
علاج تنگیٔ دامان یاراں چاہتا ہوں میں
نفاق کفر و ایماں کو گریزاں چاہتا ہوں میں
منور سینہ ہو جائے فروغ شمع الفت سے
دل اہل وطن کو بھی فروزاں چاہتا ہوں میں
اندھیرا گھر میں ہو باہر اجالا ہو تو کیا حاصل
وطن والو دلوں میں بھی اجالا چاہتا ہوں میں
18679 viewsnazm • Urdu