دوری

By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
تم بھی اب نہ مٹا پاؤ گے
شاید میری تنہائی کو
میرے لہو کی ساری بوندے
برہ کی آگ میں جلتی ہیں


میرے آنسو کے سب چشمے
میری آنکھوں کے سب موتی
زہر کے اک گہرے ساگر میں
جا جا کر کھو جاتے ہیں


کتنی راحت پہنچاتی ہے
سانس تمہاری قربت کی
اور تمہارے پہلو میں
کتنی نشے سے بوجھل نیندیں


لوری مجھ کو سناتی ہیں
ہائے وہ راتیں ہائے وہ لمحے
ہائے وہ ان کی شیرینی
تم سے مل کر تم سے لپٹ کر


لگ کے تمہارے سینے سے جب
تھوڑی دیر کو سو جاتا ہوں
تم کو پا کر کھو جاتا ہوں
ایسی گہری نیندیں پھر بھی


جانے ایسا کیوں لگتا ہے
میرے من کے اندر جیسے
کوئی اب بھی جاگ رہا ہے
کوئی اب بھی تم سے جدا ہے


کوئی اب بھی مشعل لے کر
راہ تمہاری دیکھ رہا ہے
36212 viewsnazmUrdu