ہم زاد
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
بہت پہلے جو نفرت جاگ اٹھی تھی
لہو میں اک سفیدی آ گئی تھی
زمین دل کا بٹوارا ہوا تھا
مرے آنگن میں اک دیوار اٹھی تھی
وہی دیوار برسوں بعد جیسے
شکستہ ہوتے ہوتے گر گئی ہے
پرانے زخم تازہ ہو گئے ہیں
کوئی مجھ کو صدائیں دے رہا ہے
مرے اندر خموشی چیخ اٹھی ہے
مرا ہم زاد زندہ ہو گیا ہے
لہو میں اک سفیدی آ گئی تھی
زمین دل کا بٹوارا ہوا تھا
مرے آنگن میں اک دیوار اٹھی تھی
وہی دیوار برسوں بعد جیسے
شکستہ ہوتے ہوتے گر گئی ہے
پرانے زخم تازہ ہو گئے ہیں
کوئی مجھ کو صدائیں دے رہا ہے
مرے اندر خموشی چیخ اٹھی ہے
مرا ہم زاد زندہ ہو گیا ہے
92727 viewsnazm • Urdu