الہام

By mehr-husain-naqviFebruary 27, 2024
جیسے پلکوں پہ اترتا ہوا اک خواب حسیں
اک مچلتا ہوا ہونٹوں پہ ہو مصرع جیسے
اک غزل صورت الہام اترتی جائے
جیسے پانی میں اترتا ہوا اک


چاند کا عکس
اک مصور کا بنایا ہوا شہکار حسیں
یا سمندر میں اترتا ہوا سورج ہو کہیں
یا گلابوں کی بکھرتی ہو فضا میں خوشبو


لمحۂ شکر میں نکلے ہوں خوشی کے آنسو
مگر ان سب سے کہیں بڑھ کے
حسیں ایک خیال
دل پہ اترا ہے تو احساس میں


شدت جاگی
زندگی لے کے کئی رنگ سخن زار ہوئی
قافیہ لے کے غزل دل پہ نمودار ہوئی
اس سے بڑھ کر بھلا دنیا میں


حسیں کیا ہوگا
عشق جب صورت الہام اترتا
جائے
18417 viewsnazmUrdu