کاہلی
By mehdi-pratapgarhiFebruary 27, 2024
سر رہ پیڑ جامن کا کھڑا ہے
بڑا چھتنار ہے سایہ گھنا ہے
تھکے ہارے مسافر اس کے نیچے
کوئی لیٹا کوئی بیٹھا ہوا ہے
میں گزرا جب ادھر سے تو یہ دیکھا
کہ اس کے نیچے اک مجمع لگا ہے
مسافر کچھ زیادہ آ گئے ہیں
کوئی کچھ اور کوئی کچھ بولتا ہے
یکایک ایک جھونکے سے ہوا کے
پکا جامن زمیں پر گر رہا ہے
وہ کالی کالی پکی پکی جامن
جو دیکھا سب کا من للچا رہا ہے
اٹھا کر اس کو کھانے لگ گئے سب
مزہ کھانے کا بھی آنے لگا ہے
وہیں اک شخص بولا دوسرے سے
کہ جامن کھانے کو جی چاہتا ہے
مرے منہ میں بھی ڈالو ایک جامن
مرا جی اس کو چکھنا چاہتا ہے
جواباً دوسرا بولا مسافر
ارے تو باؤلا سا ہو رہا ہے
تجھے جامن اٹھا کر میں کھلاؤں
اٹھا لے خود قباحت اس میں کیا ہے
سنی میں نے جو ان دونوں کی باتیں
مرا دل خوں کے آنسو رو پڑا ہے
ہیں دنیا میں کچھ ایسے لوگ موجود
کہ جن سے بوجھ دھرتی کا بڑھا ہے
جو خود اپنا بھلا بھی کر نہ پائے
ہوا کب اس سے غیروں کا بھلا ہے
وہ کیا پہنچائے گا لوگوں کو راحت
جو اپنی راہ کا روڑا بنا ہے
بڑا چھتنار ہے سایہ گھنا ہے
تھکے ہارے مسافر اس کے نیچے
کوئی لیٹا کوئی بیٹھا ہوا ہے
میں گزرا جب ادھر سے تو یہ دیکھا
کہ اس کے نیچے اک مجمع لگا ہے
مسافر کچھ زیادہ آ گئے ہیں
کوئی کچھ اور کوئی کچھ بولتا ہے
یکایک ایک جھونکے سے ہوا کے
پکا جامن زمیں پر گر رہا ہے
وہ کالی کالی پکی پکی جامن
جو دیکھا سب کا من للچا رہا ہے
اٹھا کر اس کو کھانے لگ گئے سب
مزہ کھانے کا بھی آنے لگا ہے
وہیں اک شخص بولا دوسرے سے
کہ جامن کھانے کو جی چاہتا ہے
مرے منہ میں بھی ڈالو ایک جامن
مرا جی اس کو چکھنا چاہتا ہے
جواباً دوسرا بولا مسافر
ارے تو باؤلا سا ہو رہا ہے
تجھے جامن اٹھا کر میں کھلاؤں
اٹھا لے خود قباحت اس میں کیا ہے
سنی میں نے جو ان دونوں کی باتیں
مرا دل خوں کے آنسو رو پڑا ہے
ہیں دنیا میں کچھ ایسے لوگ موجود
کہ جن سے بوجھ دھرتی کا بڑھا ہے
جو خود اپنا بھلا بھی کر نہ پائے
ہوا کب اس سے غیروں کا بھلا ہے
وہ کیا پہنچائے گا لوگوں کو راحت
جو اپنی راہ کا روڑا بنا ہے
34887 viewsnazm • Urdu