کنج محبت
By khalilur-rahman-azmiFebruary 27, 2024
یہ سنسان راتیں یہ ٹھنڈی ہوائیں یہ پھیلی ہوئی تیری یادوں کی خوشبو
یہ چپ چاپ سے پیڑ یہ غم کے سائے یہ دل کی کسک یہ محبت کا جادو
یہ سب جاگتے ہیں یہ سب سوچتے ہیں یہ سب کروٹیں لے کے ہیں آہ بھرتے
نئی منزلوں سے نئے راستوں سے نئے موڑ سے سب کے سب ہیں گزرتے
ہر اک موڑ پر جیسے کوئی کھڑا ہو اشاروں اشاروں میں کچھ کہہ رہا ہو
سمجھ میں نہ آئے کوئی بات اس کی مگر جیسے چشمہ سا اک بہہ رہا ہو
کوئی جیسے میٹھے مدھر گیت کے بول مدھم سروں میں یوںہی گنگنائے
کئی جیسے طوفاں دبائے ہو دل میں کسی سے مگر پھر بھی کچھ کہہ نہ پائے
کچھ الفاظ ایسے جو یوں دیکھنے میں پرانے سے ہیں اور کتنے ہی انساں
انہیں کے سہارے سے کہتے رہے ہیں دلوں کی مرادیں جوانی کے ارماں
یہ ارمان یہ آرزوئیں ہماری یہ کچھ رسمساتے ہوئے پھول جیسے
جگائیں جنہیں آ کے جھونکے ہوا کے جنہیں گدگدا جائیں آ آ کے بھنورے
خزاں کی ہواؤں کے چلنے سے پہلے ٹپکتے ہوئے پھول کے رس میں ڈوبا
کوئی گیت سا بن لیا ہے بہاروں نے گاتے ہیں اب بھی جسے باغ و صحرا
جو کنج محبت میں پیڑوں کی چھنتی ہوئی چاندنی کی زباں سے ہے کہتا
کہو آج کی رات کیسی گزاری کوئی رات کی رات ملنے بھی آیا
یہ چپ چاپ سے پیڑ یہ غم کے سائے یہ دل کی کسک یہ محبت کا جادو
یہ سب جاگتے ہیں یہ سب سوچتے ہیں یہ سب کروٹیں لے کے ہیں آہ بھرتے
نئی منزلوں سے نئے راستوں سے نئے موڑ سے سب کے سب ہیں گزرتے
ہر اک موڑ پر جیسے کوئی کھڑا ہو اشاروں اشاروں میں کچھ کہہ رہا ہو
سمجھ میں نہ آئے کوئی بات اس کی مگر جیسے چشمہ سا اک بہہ رہا ہو
کوئی جیسے میٹھے مدھر گیت کے بول مدھم سروں میں یوںہی گنگنائے
کئی جیسے طوفاں دبائے ہو دل میں کسی سے مگر پھر بھی کچھ کہہ نہ پائے
کچھ الفاظ ایسے جو یوں دیکھنے میں پرانے سے ہیں اور کتنے ہی انساں
انہیں کے سہارے سے کہتے رہے ہیں دلوں کی مرادیں جوانی کے ارماں
یہ ارمان یہ آرزوئیں ہماری یہ کچھ رسمساتے ہوئے پھول جیسے
جگائیں جنہیں آ کے جھونکے ہوا کے جنہیں گدگدا جائیں آ آ کے بھنورے
خزاں کی ہواؤں کے چلنے سے پہلے ٹپکتے ہوئے پھول کے رس میں ڈوبا
کوئی گیت سا بن لیا ہے بہاروں نے گاتے ہیں اب بھی جسے باغ و صحرا
جو کنج محبت میں پیڑوں کی چھنتی ہوئی چاندنی کی زباں سے ہے کہتا
کہو آج کی رات کیسی گزاری کوئی رات کی رات ملنے بھی آیا
31423 viewsnazm • Urdu