عبد الرحمن اول کا بويا ہوا کھجور کا پہلا درخت سرزمين اندلس ميں

By allama-iqbalOctober 24, 2020
ميري آنکھوں کا نور ہے تو
ميرے دل کا سرور ہے تو
اپني وادي سے دور ہوں ميں
ميرے ليے نخل طور ہے تو


مغرب کي ہوا نے تجھ کو پالا
صحرائے عرب کي حور ہے تو
پرديس ميں ناصبور ہوں ميں
پرديس ميں ناصبور ہے تو


غربت کي ہوا ميں بارور ہو
ساقي تيرا نم سحر ہو
عالم کا عجيب ہے نظارہ
دامان نگہ ہے پارہ پارہ


ہمت کو شناوري مبارک!
پيدا نہيں بحر کا کنارہ
ہے سوز دروں سے زندگاني
اٹھتا نہيں خاک سے شرارہ


صبح غربت ميں اور چمکا
ٹوٹا ہوا شام کا ستارہ
مومن کے جہاں کي حد نہيں ہے
مومن کا مقام ہر کہيں ہے


44898 viewsnazmUrdu