عروس البلاد
By mehr-husain-naqviFebruary 27, 2024
ایک جزیرہ زمیں کے سینے پر
ہے جو آباد روشنی سے ہے
جس کی سڑکوں پہ رات دیر تلک
زندگی دوڑتی ہے بھاگتی ہے
زندگی رات رات جاگتی ہے
چائے خانوں پہ شب گزاروں کے
قہقہے گونجتے ہی رہتے ہیں
اس کی شامیں حسین ہوتی ہیں
اس مقام حسین کے باسی
چاشنی ہے زبان میں جن کی
پاسباں یہ امیر خسرو کے
میرؔ و غالبؔ کے رازدان سخن
وارثان زبان اردو ہیں
گھولتے ہیں مٹھاس باتوں سے
اپنا لہجہ حسین رکھتے ہیں
ایک تہذیب ہے ثقافت ہے
اس کے کھانوں کی اپنی لذت ہے
اور پھر حسن کی تمازت ہے
دیکھنے والے دیکھتے ہیں کہیں
اس کے ساحل پہ رونق دنیا
کھیلتی ہنستی غل مچاتی ہوئی
من چلے ہنستے مسکراتے ہوئے
زندگی کی غزل سناتے ہوئے
رونقوں کے اسیر رہتے ہیں
جس کو کہتے تھے لوگ کولاچی
اب وہ ساحل کنارے بستا شہر
جانا جاتا ہے شہر قائد سے
لوگ جس کو کراچی کہتے ہیں
ہے جو آباد روشنی سے ہے
جس کی سڑکوں پہ رات دیر تلک
زندگی دوڑتی ہے بھاگتی ہے
زندگی رات رات جاگتی ہے
چائے خانوں پہ شب گزاروں کے
قہقہے گونجتے ہی رہتے ہیں
اس کی شامیں حسین ہوتی ہیں
اس مقام حسین کے باسی
چاشنی ہے زبان میں جن کی
پاسباں یہ امیر خسرو کے
میرؔ و غالبؔ کے رازدان سخن
وارثان زبان اردو ہیں
گھولتے ہیں مٹھاس باتوں سے
اپنا لہجہ حسین رکھتے ہیں
ایک تہذیب ہے ثقافت ہے
اس کے کھانوں کی اپنی لذت ہے
اور پھر حسن کی تمازت ہے
دیکھنے والے دیکھتے ہیں کہیں
اس کے ساحل پہ رونق دنیا
کھیلتی ہنستی غل مچاتی ہوئی
من چلے ہنستے مسکراتے ہوئے
زندگی کی غزل سناتے ہوئے
رونقوں کے اسیر رہتے ہیں
جس کو کہتے تھے لوگ کولاچی
اب وہ ساحل کنارے بستا شہر
جانا جاتا ہے شہر قائد سے
لوگ جس کو کراچی کہتے ہیں
71472 viewsnazm • Urdu