زمین اور سورج

By mehdi-pratapgarhiFebruary 27, 2024
بتاتے ہیں مرے ابو کہ گول ہے دنیا
خود اپنی کیلی پہ چکر لگاتی رہتی ہے
جو حصہ آتا ہے سورج کے سامنے اس کا
وہاں پہ ہوتا ہے دن روشنی بھی رہتی ہے


جو حصہ دھرتی کا سورج کے سامنے نہ رہا
اندھیرا ہوتا ہے اس سمت رات ہوتی ہے
جہاں ہو دن وہاں ہوتا ہے کاروبار حیات
جہاں ہو رات وہاں کائنات سوتی ہے


نہ صرف یہ کہ زمیں گھومتی ہے محور پر
تو پورا کرتی ہے چوبیس گھنٹوں میں چکر
کمال یہ ہے کہ سورج کے گرد گھوم کے بھی
یہ پورے سال میں کرتی ہے ایک کار دگر


اسی نظام سے موسم بدلتا رہتا ہے
کہیں ہے گرمی تو سردی کہیں پہ ہوتی ہے
کہیں بہار کھلاتی ہے سبزہ زاروں میں گل
کہیں برس کے گھٹا موتیاں پروتی ہے


زمیں ہو چاند ہو تارے ہوں یا کہ سورج ہو
خلا میں تیرتے رہتے ہیں سارے سیارے
سنبھالے رہتی ہے اک دوسرے کو ان کی کشش
طویل ہے جو ڈگر اس پہ چلتے ہیں سارے


نتیجہ نکلا یہی باہمی تعاون پر
ہے انحصار ہمارے نظام شمسی کا
ملا کے ہاتھ چلے گا اگر بشر مہدیؔ
تو حسن اور بھی نکھرے گا اپنی دھرتی کا


48065 viewsnazmUrdu