LORI SHAYARI: شاعری کی لوریوں کا استقبال کریں

LORI SHAYARI کی سکون بخشی کا تجربہ کریں

Lori shayari کی سکوت بخش دنیا میں ڈوبیں جہاں شاعری کی موسیقی لوریاں آپ کو پرامن حالت میں گا دیتی ہیں۔ جب آپ شاعری کی لذیذ پنکتیوں میں لپیٹے ہیں، آپکی روح کت کھلتی ہے اور شاعری کی حنانگی نرمیاں آپکی کام میں بنتی ہیں۔

نیند کیا میٹھی ہے آ اس کا مزا لے سو جا
خواب راحت کا ذرا لطف اٹھا لے سو جا
سو جا سو جا او مرے نازوں کے پالے سو جا
رات دن جھولے میں اے جھولنے والے سو جا


اے مرے چاند مرے گھر کے اجالے سو جا
بھولے بھالے مرے پیارے مرے بالے سو جا
کبھی بے کار نہیں جاتا ہے اسلام کا وقت
ہوتا ہر وقت کا اک کام ہے ہر کام کا وقت


کھیلنے کے لئے ہے صبح کا یا شام کا وقت
کام کے واسطے دن رات ہے آرام کا وقت
اے مرے چاند مرے گھر کے اجالے سو جا
بھولے بھالے مرے پیارے مرے بالے سو جا


- mohammad-husain-azad


رات آ گئی چمن کے نظارے بھی سو گئے
ندیا کو نیند آ گئی دھارے بھی سو گئے
نیلے گگن کے راج دلارے بھی سو گئے
سویا ہوا ہے چاند ستارے بھی سو گئے


نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں
چمپا بھی سو گئی ہے سلیمیٰ بھی سو گئی
ابا بھی محو خواب ہیں آپا بھی سو گئی


گڑیا کی چور کل موئی عذرا بھی سو گئی
لے اب تو تیری ننھی بھی مینا بھی سو گئی
نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں


کل پھر سناؤں گی تجھے سچی کہانیاں
روس اور چین دیس کے لوگوں کی داستاں
جن کی وطن پرست جواں سال لڑکیاں
مردوں سے بڑھ کے اپنے وطن کی ہیں پاسباں


نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں
چپ چاپ اور خموش ہے ہر ایک رہ گزر
پنچھی بھی سو رہے ہیں درختوں پہ بے خبر


اب دیر ہو چکی ہے مرے لال ضد نہ کر
جانا ہے مدرسے تجھے کل صبح وقت پر
نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں


کل صبح جب میں پاس کے بازار جاؤں گی
سراجؔ اور ٹیپوؔ کی تصویر لاؤں گی
اور ان کی زندگی کی کہانی سناؤں گی
تجھ کو بھی ویسی شان سے جینا سکھاؤں گی


نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں
پھولوں کی شاہزادیاں باغوں کی رانیاں
جائیں گی خواب میں ترے ہمراہ گلستاں


اور ڈھونڈ کر ترے لئے لائیں گی تتلیاں
ہیں تیرے انتظار میں خوابوں کی وادیاں
نیندیں گھلی ہوئی ہیں نشیلی ہواؤں میں
سو جا رے لاڈلے مرے آنچل کی چھاؤں میں


- sahir-ludhianvi