پہیلی شاعری
شعری میں راز ہلا کر دینا
پازیب شاعری کے حیرت انگیز دنیا میں ڈوبیں، جہاں ہر پنکتی ایک پہیلی پردہ فشاں کرتی ہے, معقلہ کن محسسے کا حتمین, صورتیں جدیدہ بنا کر ذہانت کو چنتی ہے۔ شعری اُلفاظ کی کارن جو بات کرتی ہے بےنظیر، خوبصورت، پازیبی شعری کی اس معاجز گاہ تک محسور ہو جائےں.
چٹ بیٹھا پٹ مارا
- unknown
اس تک یا اس پاس جو آئے
اس پر جادو سا چل جائے
بے بس گم سم کان دبائے
سر ٹیکے بے سدھ ہو جائے
اس پر جادو سا چل جائے
بے بس گم سم کان دبائے
سر ٹیکے بے سدھ ہو جائے
- shaanul-haq-haqqi
سر تو اس کا پچھ پچا پنجے اس کے یوں
امیر خسرو یوں کہیں کہ بیچ میں لکڑی کیوں
امیر خسرو یوں کہیں کہ بیچ میں لکڑی کیوں
- ameer-khusrau
بھون بھان کر ہر کوئی کھائے
دو میٹھوں کا نام دہرائے
دو میٹھوں کا نام دہرائے
- unknown
پانی شربت جوس وغیرہ ہم سب پیتے رہتے ہیں
لیکن کیا ہے جس کو صرف بہادر ہی پی سکتے ہیں
لیکن کیا ہے جس کو صرف بہادر ہی پی سکتے ہیں
- ata-abidi
بوجھ پہیلی سکھی سیانی
آدھا پھول اور آدھا پانی
آدھا پھول اور آدھا پانی
- unknown
ایک میں دیکھا اندھا نر
کندھے اوپر کاٹھ کا گھر
بارہ کوس کی منزل کرے
پھر وہ گھر کا گھر میں رہے
کندھے اوپر کاٹھ کا گھر
بارہ کوس کی منزل کرے
پھر وہ گھر کا گھر میں رہے
- syed-wasi-haidar
دنیا میری دیوانی ہے
صورت جانی پہچانی ہے
بن پیروں کے چلتا ہوں میں
کاغذ کا اک ٹکڑا ہوں میں
رنگ برنگی صورت میری
سب کے دل میں چاہت میری
دنیا بھر میں پایا جاؤں
ہر مشکل میں ساتھ نبھاؤں
مزدوروں کا ہوں میں پیارا
ساہوکار کی آنکھ کا تارا
بچہ بچہ مجھ پہ فدا ہے
بوڑھوں کا دل مجھ سے لگا ہے
دنیا کا ہر کام ہے مجھ سے
شہرت مجھ سے نام ہے مجھ سے
میری طاقت جو آ جائے
نربل کو بلوان بنائے
سمجھ میں آیا نام مرا کیا
پہچانا کچھ کام مرا کیا
صورت جانی پہچانی ہے
بن پیروں کے چلتا ہوں میں
کاغذ کا اک ٹکڑا ہوں میں
رنگ برنگی صورت میری
سب کے دل میں چاہت میری
دنیا بھر میں پایا جاؤں
ہر مشکل میں ساتھ نبھاؤں
مزدوروں کا ہوں میں پیارا
ساہوکار کی آنکھ کا تارا
بچہ بچہ مجھ پہ فدا ہے
بوڑھوں کا دل مجھ سے لگا ہے
دنیا کا ہر کام ہے مجھ سے
شہرت مجھ سے نام ہے مجھ سے
میری طاقت جو آ جائے
نربل کو بلوان بنائے
سمجھ میں آیا نام مرا کیا
پہچانا کچھ کام مرا کیا
- aadil-aseer-dehlvi
ایک ڈبے میں بتیس دانے
بوجھنے والے بڑے سیانے
بوجھنے والے بڑے سیانے
- unknown
آگ لگے میرے ہی بل سے
ہر انساں کے آتی کام
دن میں پودے مجھے بناتے
اب بتلاؤ میرا نام
ہر انساں کے آتی کام
دن میں پودے مجھے بناتے
اب بتلاؤ میرا نام
- unknown
وہ کیا جس کا برا ہے آنا جانا جس کا اور برا
اٹھنا بیٹھنا بھی ہے جس کا باعث غم اور صدمے کا
اٹھنا بیٹھنا بھی ہے جس کا باعث غم اور صدمے کا
- ata-abidi
ادھر ادھر موتیوں کی لڑی بیچ میں کوئل کھڑی
- unknown
اک چیز ایسی کہلائے
ہر مذہب کا آدمی کھائے
ہر مذہب کا آدمی کھائے
- unknown
دلی دیکھی آگرہ دیکھا اور دیکھا گجرات
ایسا اچنبھا کہیں نہ دیکھا پھل اوپر دو پات
ایسا اچنبھا کہیں نہ دیکھا پھل اوپر دو پات
- unknown
اگر کہیں مجھ کو پا جاتا
بڑے پریم سے طوطا کھاتا
بچے بوڑھے اگر کھا جاتے
ویاکل ہو کر جل منگواتے
بڑے پریم سے طوطا کھاتا
بچے بوڑھے اگر کھا جاتے
ویاکل ہو کر جل منگواتے
- unknown
جب سے میں پیدا ہوا ہوں قتل کی تدبیر ہے
بھاگ کر جاؤں کہاں میں پیر میں زنجیر ہے
کھال کو چیریں گے کپڑوں کو پھاڑیں گے
دشمن جاں لہو کو پی لیں گے
بھاگ کر جاؤں کہاں میں پیر میں زنجیر ہے
کھال کو چیریں گے کپڑوں کو پھاڑیں گے
دشمن جاں لہو کو پی لیں گے
- unknown
سوچیں آپ لگا کر ٹیک
چوپایوں میں یہ بھی ایک
چوپایوں میں یہ بھی ایک
- shaanul-haq-haqqi
باندھ بوندھ میں نے جکڑا
ایک گدھا اور ایک بکرا
نر ناری سب کھائیں سدا
آدھا بکرا آدھا گدھا
ایک گدھا اور ایک بکرا
نر ناری سب کھائیں سدا
آدھا بکرا آدھا گدھا
- unknown
در پہ لگے تو دکھائی پڑے
منہ پہ لگے تو سجھائی نہ دے
دم سادھے کیوں بیٹھو یارو
ہمت ہو تو کھول اتارو
منہ پہ لگے تو سجھائی نہ دے
دم سادھے کیوں بیٹھو یارو
ہمت ہو تو کھول اتارو
- shaanul-haq-haqqi
ایک نام کے دو کہلائیں
ایک کو چھوڑیں ایک کو کھائیں
ایک کو چھوڑیں ایک کو کھائیں
- syed-wasi-haidar
سیکھنے والا بولتا جائے
سکھانے والا چپ
اس سے میرا دھیان لڑا ہے
شور نہ کرنا چپ
سکھانے والا چپ
اس سے میرا دھیان لڑا ہے
شور نہ کرنا چپ
- shaanul-haq-haqqi
اک ناری کا میلا رنگ
لگی رہے وہ پی کے سنگ
اجیارے میں سنگ براجے
اندھیارے میں چھور کے بھاجے
لگی رہے وہ پی کے سنگ
اجیارے میں سنگ براجے
اندھیارے میں چھور کے بھاجے
- syed-wasi-haidar
لنڈا منڈا بھانت
سر پر ناف پیٹ میں دانت
بھیگا بکرا اس کا ناؤں
یا بوجھو یا چھوڑو گاؤں
سر پر ناف پیٹ میں دانت
بھیگا بکرا اس کا ناؤں
یا بوجھو یا چھوڑو گاؤں
- unknown
بیل پڑی تالاب میں پھول کھلتا جائے
عجب تماشا میں نے دیکھا پھول بیل کو کھائے
عجب تماشا میں نے دیکھا پھول بیل کو کھائے
- unknown
نعمتیں وہ کون سی ہیں جو ہم کو تم کو رب نے دیں
لیکن ان سے بابا آدم ماں حوا محروم رہیں
لیکن ان سے بابا آدم ماں حوا محروم رہیں
- ata-abidi