ریکھٹی شاعری
ثقافتی دولت کا جشن
ریکھٹی شاعری کے دلفریب عالم میں غوطہ کریں، جہاں ہر شعر ثقافتی مختلفیت اور شاعرانہ نغمے کو تجسس پہنچاتا ہے۔ ریکھٹی شاعری میں پرانے زمانے کی زیبائش اور رمز و اظہاریت کو جیون اور ادب کے تمغے کی مدد سے ظاہر کرتے ہیں۔
کس سے گرمی کا رکھا جائے یہ بھاری روزہ
سردی ہووے تو رکھے مجھ سی بچاری روزہ
دیکھ پنسورے میں تاریخ بتا دے مجھ کو
اب کے آ تو جی رکھوں گی میں ہزاری روزہ
منہ پہ کچھ رکھتی نہیں اپنے وہ پن بھتی میں
کھولتی جب ہے ددا میری دلاری روزہ
آج سے فرنی و فالودہ کی تیاری کر
کل ہے نو چندی رکھے گی میری پیاری روزہ
میرا منہ اترا ہوا دیکھ کے کہتی ہے جیا
آج تو کر کے نہ رکھ منت و زاری روزہ
سردی ہووے تو رکھے مجھ سی بچاری روزہ
دیکھ پنسورے میں تاریخ بتا دے مجھ کو
اب کے آ تو جی رکھوں گی میں ہزاری روزہ
منہ پہ کچھ رکھتی نہیں اپنے وہ پن بھتی میں
کھولتی جب ہے ددا میری دلاری روزہ
آج سے فرنی و فالودہ کی تیاری کر
کل ہے نو چندی رکھے گی میری پیاری روزہ
میرا منہ اترا ہوا دیکھ کے کہتی ہے جیا
آج تو کر کے نہ رکھ منت و زاری روزہ
- rangin-saadat-yaar-khan