تمام اردو شاعری
آسماں بھی ہے ستم ایجاد کیا!
جولائی ۴۴ء کی ایک ابر آلود سہ پہر جب وادیوں اور مکانوں کی سرخ چھتوں پر گہرا نیلا کہرا چھایا ہوا تھا اور پہاڑ کی چوٹیوں پر تیرتے ہوئے بادل برآمدوں کے...
سوراج کے لیے
مجھے سن یاد نہیں رہا، لیکن وہی دن تھےجب امرتسر میں ہر طرف ’’انقلاب زندہ باد‘‘ کے نعرے گونجتے تھے۔ ان نعروں میں، مجھے اچھی طرح یاد ہے، ایک عجیب قسم کا ...
ڈالن والا
ہر تیسرے دن، سہ پہر کے وقت ایک بے حد دبلا پتلا بوڑھا، گھسے اور جگہ جگہ سے چمکتے ہوئے سیاہ کوٹ پتلون میں ملبوس، سیاہ گول ٹوپی اوڑھے، پتلی کمانی والی چھ...
انگوٹھی کی مصیبت
میں نے شاہدہ سے کہا، تو میں جا کے اب کنجیاں لے آؤں۔ شاہدہ نے کہا، آخر تو کیوں اپنی شادی کے لئے اتنی تڑپ رہی ہے؟ اچھا جا۔ میں ہنستی ہوئی چلی گئی۔ کمرہ ...
میرا نام رادھا ہے
یہ اس زمانے کا ذکر ہے جب اس جنگ کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔ غالباً آٹھ نو برس پہلے کی بات ہے۔ جب زندگی میں ہنگامے بڑے سلیقے سے آتے تھے ؛ آج کی کل طرح ...
یک دست فتنہ برپا ہم نے جہاں میں دیکھا
یک دست فتنہ برپا ہم نے جہاں میں دیکھا ...
یک دست فتنہ برپا ہم نے جہاں میں دیکھا
یک دست فتنہ برپا ہم نے جہاں میں دیکھا ...
پان فروش ایڈیٹر
مولانا عبدالمجید سالک ؔروزنامہ ’’زمیندار‘‘ کے ایڈیٹر تھے۔ ترک موالات کی تحریک میں برطانیہ کے خلاف مضامین لکھنے کی پاداش میں گرفتار ہوئے اور ایک سال قی...
پان فروش ایڈیٹر
مولانا عبدالمجید سالک ؔروزنامہ ’’زمیندار‘‘ کے ایڈیٹر تھے۔ ترک موالات کی تحریک میں برطانیہ کے خلاف مضامین لکھنے کی پاداش میں گرفتار ہوئے اور ایک سال قی...
کشمکش
سالک صاحب اور مولانا تاجور، دونوں کے درمیان کشیدگی رہتی تھی۔ ایک مرتبہ سالکؔ کے ایک دوست نے کہا کہ آپ کے درمیان یہ ’’کشمکش‘‘ ٹھیک نہیں، صلح ہوجانی چاہ...
کشمکش
سالک صاحب اور مولانا تاجور، دونوں کے درمیان کشیدگی رہتی تھی۔ ایک مرتبہ سالکؔ کے ایک دوست نے کہا کہ آپ کے درمیان یہ ’’کشمکش‘‘ ٹھیک نہیں، صلح ہوجانی چاہ...
ایک آنکھ کا وائسرائے
مولانا عبد المجید سالکؔ ہشاش و بشاش رہنے کے عادی تھے اور جب تک دفتر میں رہتے، دفتر قہقہہ زار رہتا۔ ان کی تحریروں میں بھی ان کی طبیعت کی طرح شگفتگی ہوت...
ایک آنکھ کا وائسرائے
مولانا عبد المجید سالکؔ ہشاش و بشاش رہنے کے عادی تھے اور جب تک دفتر میں رہتے، دفتر قہقہہ زار رہتا۔ ان کی تحریروں میں بھی ان کی طبیعت کی طرح شگفتگی ہوت...