ایک سگریٹ لائٹر کی کہانی

Shayari By

ایک بار نہیں کئی بار ایسا ہی ہوا تھا۔


جس کی وجہ سے ایسا ہوا تھا وہ وجہ تو بہت معمولی تھی، میری جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا، خود چائے کی دوکان کا مالک جس کا میں ملازم تھا وہ بھی جانتا تھا کہ ایسا ہو جانا بڑی عام سی بات ہے، لیکن بات کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو، دامودر کا تو نقصان ہی ہوتا تھا۔ ایسی صورت میں وہ مجھے اپنے پاس بلاتا، اپنے سامنے مجھے ایک دم سیدھا کھڑا کرتا، میں گردن جھکا کر زمین کی طرف دیکھنے لگتا تو بری طرح سے چڑھ جاتا، کہتا: نظریں اوپر اٹھا، مجھ سے اپنی آنکھوں میں دیکھنے کو کہتا پھر دو پل اپنی جلتی ہوئی خونخوار آنکھوں سے مجھے دیکھتا پھر کہتا:
’’سالے یہ ماچس ایک روپے کی ملتی ہے، دن بھر میں تو دو تین ماچسیں گاہکوں کو سگریٹ جلانے کے لیے دے کر واپس لینا بھول جاتا ہے۔ وہ اسے پتلون کی جیب میں ڈال کر چلتے بنتے ہیں۔ سالے اتنے جوتے ماروں گا کہ چاند پر ایک بال نہیں رہےگا۔‘‘ دامودر نے مجھے جوتے تب تک نہیں مارے تھے لیکن دھمکیاں تو وہ اس سے بھی سخت دے چکا تھا۔ [...]

Don't have an account? Sign up

Forgot your password?

Error message here!

Error message here!

Hide Error message here!

Error message here!

OR
OR

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link to create a new password.

Error message here!

Back to log-in

Close