مندر کے احاطے سے گزرتے ہوئے سیوا کارن، بانورے کو بڑ کے درخت تلے دیکھ کر رک گئی۔ بولی، ’’ارے تجھے کیا ہوا جو یوں ہانپ رہا ہے تو؟‘‘ بانورے نے ماتھے سے پسینہ پونچھا۔ بولا، ’’سیوا کارن سامان اٹھاتے اٹھاتے ہار گیا۔‘‘ ’’کیسا سامان رے؟‘‘ سیوا کارن نے پوچھا۔ ’’اب پورن ماشی میں اتنی چاتریاں آئی ہیں کہ حد نہیں۔ چالیس سے اوپر ہوں گی۔ ان کا سامان۔۔۔‘‘
[...]