جو کوئی تمارے عشق کی حالت ستے ماہر ہوا چھوڑ یا سلگ اسلام کوں تجہ زلف میں کافر ہوا جو کچھ ہوا اول سیتے سو ہورہیا یاراں سنو جس وقت اوسے ظاہر ہونا سو جگ منے ظاہر ہوا ظاہر گنگا کے جل سیتی نہانا سو کچھ نہیں اے بمن خون جگر کے نیر سوں نہایا سو او ظاہر ہوا جوکئی اپس کے دل منیں دیکھیں اپس عیباں کے تئیں عیباں اپس کے دیک کر دو جہا اس پر ساتر ہوا جس کو اپس کے منت کا جنت لکیا محمودؔ سن ہر لحظہ اپنے حال پر ہر دم اوپر ناظر ہوا