لئی دن ہوئے سریجن مجھ لک پتر نہ بھیجا کچ راز کی نشانی مجھ یاد کر نہ بھیجا تجھ عشق کے درس میں برہا ہوا مطول اپنا وصال پیارے کی مختصر نہ بھیجا خوباں کی انجمن میں لالن ہوا ہے ساقی نرمل شراب نہہ کا یک جام بھر نہ بھیجا برہا زہر پیا ہوں مرنا ہوا ہے میرا دلبر طبیب آپئیں امرت ادھر نہ بھیجا رو رو صبا کئی میں تیری خبر کے ہادی باد صبا کے ہاتوں کہہ کچھ خبر نہ بھیجا شوقی شکر غزل کی کھنڈیاں سوں باٹتا ہے طوطی طبع کوں میرے یک من شکر نہ بھیجا