سب چھوڑ اس دنیا کوں ہیں دیکھ جان ہارے ہشیار ہو موئے پر افسوس کان ہارے کہا فہم ہے بندیاں کوں نس دن لگے دھندیاں کوں نہیں جانتے دندیاں کوں بھی آگ لان ہارے شر شور ہے جنن تھی بیزار ہوئیں انن تھی یو پیؤ کے کودن تھی دیکھ دل بھیران ہارے دنیا یو باغ شاہی بہو دھات بار آئی کچھ یادگار بھائی لے وھاں لیجان ہارے مہمان ہیں یہاں کے رہن ہار میں وہاں کے بعد از دنیاں تھی بھانکے نہیں کوئی پان ہارے داولؔ ڈرے خطا کر بخشش پیا عطا کر مجھ کوں نہ اپ ستاکر اپ دھر بلان ہارے