تمام اردو شاعری

کبھی یہ آنکھیں خود بھی اڑا کرتی تھیں پتنگ کے ساتھ

کبھی یہ آنکھیں خود بھی اڑا کرتی تھیں پتنگ کے ساتھ

jamal-ehsani

جو میرے ذکر پر اب قہقہے لگاتا ہے

جو میرے ذکر پر اب قہقہے لگاتا ہے

jamal-ehsani

جو کچھ ان آنکھوں نے دیکھا ہے میں اس کا کیا کروں

جو کچھ ان آنکھوں نے دیکھا ہے میں اس کا کیا کروں

jamal-ehsani

جو دل کے طاق میں تو نے چراغ رکھا تھا

جو دل کے طاق میں تو نے چراغ رکھا تھا

jamal-ehsani

جو آسماں کی بلندی کو چھونے والا تھا

جو آسماں کی بلندی کو چھونے والا تھا

jamal-ehsani

اس رستے پر پیچھے سے اتنی آوازیں آئیں جمالؔ

اس رستے پر پیچھے سے اتنی آوازیں آئیں جمالؔ

jamal-ehsani

اک آدمی سے ترک مراسم کے بعد اب

اک آدمی سے ترک مراسم کے بعد اب

jamal-ehsani

دو جیون تاراج ہوئے تب پوری ہوئی بات

دو جیون تاراج ہوئے تب پوری ہوئی بات

jamal-ehsani

دن گزرتے جا رہے ہیں اور ہجوم خوش گماں

دن گزرتے جا رہے ہیں اور ہجوم خوش گماں

jamal-ehsani

چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

jamal-ehsani

چراغ بجھتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وار

چراغ بجھتے چلے جا رہے ہیں سلسلہ وار

jamal-ehsani

چاروں جانب رچی ہوئی ہے اشکوں کی بو باس

چاروں جانب رچی ہوئی ہے اشکوں کی بو باس

jamal-ehsani

بوجھ سے جھکنے لگی شاخ تو جا کر ہم نے

بوجھ سے جھکنے لگی شاخ تو جا کر ہم نے

jamal-ehsani

بچھڑتے وقت ڈھلکتا نہ گر ان آنکھوں سے

بچھڑتے وقت ڈھلکتا نہ گر ان آنکھوں سے

jamal-ehsani

اے زمیں زاد تری رفعتیں چھونے کے لئے

اے زمیں زاد تری رفعتیں چھونے کے لئے

jamal-ehsani

یہ شہر اپنے حریفوں سے ہارا تھوڑی ہے

یہ شہر اپنے حریفوں سے ہارا تھوڑی ہے ...

jamal-ehsani

وہ یوں ہی نہیں عشق کی جاگیر سے نکلا

وہ یوں ہی نہیں عشق کی جاگیر سے نکلا ...

jamal-ehsani

وہ صبح وصل کر کے پریشان بھی گیا

وہ صبح وصل کر کے پریشان بھی گیا ...

jamal-ehsani

وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا

وہ ہاتھ اور ہی تھا وہ پتھر ہی اور تھا ...

jamal-ehsani

اس کی محبتوں کا طریقہ کچھ اور ہے

اس کی محبتوں کا طریقہ کچھ اور ہے ...

jamal-ehsani
PreviousPage 62 of 586Next