اس یار گلبدن کو بولو سلام میرا

اس یار گلبدن کو بولو سلام میرا
بعد از کہو حقیقت سارا تمام میرا

اول اوسے سراکر بولو تمام حقیقت
او داد گر ہے داور دے گا انعام میرا

امید دو جہاں کا رکھتا ہوں میں اسی سوں
اوس نام کا وظیفہ ہے صبح و شام میرا

یک جرعہ اپنے لب کا نا بھیجنا سبب کیا
میں عقل سوں پچھانا ہے عشق خام میرا

ہر وقت میں عبادت کرتا ہوں باجماعت
رکھتا ہوں ساتھ اوس کو کر کر امام میرا

مجھ درد کا مداوا کہنہ شراب کیتی
اس کیف سوں لبالب پر کر یو جام میرا

او بادشاہ خوباں قادرؔ ہے نام اوس کا
خلعت عطا کرے گا سن کر کلام میرا


Don't have an account? Sign up

Forgot your password?

Error message here!

Error message here!

Hide Error message here!

Error message here!

OR
OR

Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link to create a new password.

Error message here!

Back to log-in

Close